14
اگست 1947 کا دن آ گیا ۔ اس رقت میں نے پہلی مرتبہ پاکستان کے لیے مثبت
جذبہ محسوس کیا ۔ رات کے بارہ بجنے والے تھے ۔ ریڈیو پر Signature Tune بج
رہی تھی ۔ دف کی کمک عجیب سا ارتعاش پیدا کر رہی تھی ، جیسے طبل جنگ بج رہا
ہو ۔ اونچے سروں میں طوطی للکار رہی تھی ۔ لیکن میرے لیے اس Signature
Tune کی کوئی خاص اہمیت نہ تھی ، میں کسی کتاب کے مطالعے میں محو تھا ۔
دفعتہ اعلان ہوا : ریڈیو پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔
میرے ہاتھ سے کتاب چھوٹ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ سارے بدن پر چیونٹے رینگنے لگے ، دل میں ایک ہوائی سی چھوٹی ۔ سارے وجود میں رنگین ستارے ناچنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے لیے یہ پہلا مثبت جذبہ تھا ، جس نے انجانے میں میرے بند بند کو جھنجھوڑ دیا ۔
چودھویں کا چاند سوۓ ہوۓ سمندر کو چابک مار کر جگا دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔
رام دین
ممتاز مفتی
دفعتہ اعلان ہوا : ریڈیو پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔
میرے ہاتھ سے کتاب چھوٹ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ سارے بدن پر چیونٹے رینگنے لگے ، دل میں ایک ہوائی سی چھوٹی ۔ سارے وجود میں رنگین ستارے ناچنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے لیے یہ پہلا مثبت جذبہ تھا ، جس نے انجانے میں میرے بند بند کو جھنجھوڑ دیا ۔
چودھویں کا چاند سوۓ ہوۓ سمندر کو چابک مار کر جگا دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔
رام دین
ممتاز مفتی
0 comments so far,add yours