تلقین شکر
٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں ،حضور نبی رحمت صلی اللہ
علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:”کھاناکھا کر اللہ کا شکر اداکرنے والے کے لیے
اتنا ہی اجر ہے جتنا صبر کرنے والے روزہ دار کے لیے ہے“۔(بخاری،مسلم)٭ام
المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاروایت فرماتی ہیں۔نبی کریم علیہ
الصلوٰة والتسلیم نے ارشادفرمایا :” جس بندے کو اللہ تعالیٰ نے کوئی نعمت
عطاءفرمائی ہو اوروہ اس کا علم رکھتا ہو کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے تو
اللہ تعالیٰ اس کے حق میں اس نعمت کے تشکر سے پہلے ہی اس کا شکر لکھ دیتا
ہے اور جو بندہ کسی گناہ کے سرزد ہوجانے کے بعد شرمندہ وپشیمان ہوتا ہے ،تو
اللہ کریم مغفرت مانگنے سے پہلے ہی اس کے لیے مغفرت لکھ دیتے ہیںاور جو
بندہ ایک دینار یا نصف دینار کا کپڑا خرید کر اسے زیب تن کرتا ہے اوراس پر
اللہ تعالیٰ کا شکر اداکرتا ہے تواس کپڑے کے گھٹنوں تک پہنچنے سے پہلے ہی
اس کو بخش دیاجاتا ہے“۔(حاکم،بہیقی)٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت
کرتے ہیں ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ایسی گذشتہ نعمت
اگرچہ اس کا زمانہ پرانا ہوگیا ہو،مگر بندہ الحمد کے ذریعے اسے نیاکرلے
تواللہ کریم بھی اس کے لیے اس کا ثواب تازہ کردیتے ہیںاور جو مصیبت ایسی ہو
کہ اگر چہ اس کا زمانہ پرانا ہوچکا ہو مگر بندہ انا للہ وانا الیہ راجعون
کہہ کر اسے نیا کرلے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کے لیے اجروثواب نیاکردیتے
ہیں۔(کنزالعمال )٭حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں،حضور
اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا”جو تھوڑی چیز کا شکر ادانہ کرے ،وہ
بڑی چیز کا شکر بھی ادا نہیں کرتا اورجو انسانوں کا شکر گزار نہیں ہوتا،
وہ اللہ تعالیٰ کا شکر بھی ادانہیں کرتا اور(اتحادو)جماعت میں تم جو بات
ناپسند کرتے ہو،وہ اس سے بہتر ہے جو تم تفرقہ اورانتشار میں پسند کرتے
ہو،جماعت میں رحمت اورافتراق میں عذاب ہے۔(الدیلمی)٭حضرت عبدا للہ بن عمر
رضی اللہ عنہما روایت فرماتے ہیں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشادفرمایا:کثرت سے الحمد اللہ کہاکرو کیونکہ اس کے دو باز اوردوآنکھیں
ہیںاور یہ (صورتِ مثالی)جنت میں محو پرواز رہے ہوئے قیامت تک اپنے کہنے
والے کے لیے استغفار کرتی رہتی ہے۔(الدیلمی )٭حضرت عبداللہ بن عباس رضی
اللہ عنہما روایت کرتے ہیں ،حضور معلم انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم
ارشادفرماتے ہیں،صحت اورفراغت اللہ تبارک وتعالیٰ کی دوایسی نعمتیں ہیں جن
کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں۔(مسند امام احمد بن حنبل)
شکرانہء نعمت
٭حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں ،ایک رات نبی کریم علیہ ا
لصلوٰۃ والتسلیم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا، آپ کھڑے ہوکر نماز ادا
فرمارہے ، صبح (کاذب)تک آپ حالت قیام ہی میں رہے،پھر آپ نے اتنا طویل
سجدہ فرمایا کہ مجھے یہ گمان ہونے لگا کہ حالت سجدہ میں ہی آپ کی روح
مبارکہ قبض ہوگئی ہے۔(اس عمل سے فراغت کے بعد)آپ نے مجھ سے
استفسارفرمایا،تم جانتے ہو میںنے ایسا کیوں کیا؟میںنے عرض کیا اللہ اوراس
کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں ۔آپ نے چار پانچ مرتبہ یہی سوال دہرایا ،پھر
ارشادفرمایا :میرے رب نے جتنی دیر میرے لیے مقدر فرمائی تھی میںنے اتنی دیر
نماز پڑھی،پھر میرے پروردگار نے مجھ پر خاص تجلی فرمائی ،(شرفِ کلام )کے
آخر میں مجھ سے پوچھا (اے میرے حبیب )میںتیری امت کے ساتھ کیا(برتائو)کروں
میںنے عرض کیا اے میرے پروردگار !توہی زیادہ جانتا ہے، میرے رب نے
ارشادفرمایا :(اے میرے حبیب)میںتجھے تیری امت کے بارے میں رنجیدہ نہیں
کروںگا، (سو)اسی وجہ سے میں نے اپنے رب کریم کے سامنے سجدہ کیا اورمیرا رب
تھوڑے عمل پر زیادہ اجر دینے والا ہے اور شکر کرنے والوں کو پسند کرتا
ہے۔(طبرانی)٭جلیل القدر صحابی حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ فرماتے
ہیں،ایک دن حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے باہر نکلے اوراپنے
بالا خانے کی طرف تشریف لے گئے، اندرجاکر قبلہ رو ہوئے اور سربسجود ہوگئے
(سجدہ کی طوالت کی وجہ سے )مجھے یہ گمان ہونے لگا کہ اللہ نے حالتِ سجدہ
میںہی آپ کی روح قبض فرمالی ہے۔ میں آپ کے قریب جاکر بیٹھ گیا۔آپ نے
سجدہ سے سراٹھالیااوراستفسار فرمایا،کون ہے؟میںنے کہا عبدالرحمن ،آپ نے
فرمایا،تمہیں کیا ہوا؟میںنے عرض کیا یارسول اللہ !آپ نے اتنا طویل سجدہ
فرمایا کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس سجدے میں ہی آپ
کی روح مبارکہ کو قبض فرمالیا ہے۔آپ نے ارشادفرمایا :(واقعہ یہ ہے)کہ
حضرت جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے تھے اورانہوںنے ہی مجھے اس بشارت سے
خورسند کیا ،کہ اللہ تبارک وتعالیٰ فرمارہے ہیں کہ(اے میرے حبیب)جو شخص
آپ پر درود بھیجے گا میںاس پر اپنی رحمت بھیجوں گا،اور جو آپ پر سلام
بھیجے گا میں اس پر اپنا سلام بھیجوں گا،اس (نعمت عظمیٰ)کا شکر اداکرنے کے
لیے میں اللہ تبارک وتعالیٰ کے سامنے سجدہ ریز ہوگیا ۔(مسند امام احمد بن
حنبل رحمۃ اللہ علیہ )
0 comments so far,add yours