صوفیاۓ کرام نے کبھی اسلام کی تبلیغ نہیں کی تھی- انہوں نے کبھی بحث مباحثے نہیں کئے تھے -

انہوں نے کبھی تقریریں نہیں کی تھیں- وہ اسلام کا ڈنکا نہیں بجاتے تھے- صرف اسلام کے لئے جیتے تھے-

ان کے پاس دو ہتھیار تھے ، اخلاق اور حسن کردار-

ان دونوں ہتھیاروں میں مساوات کی دھار تھی جو لوہے کی دھار سے زیادہ کاٹ کرتی ہے-

داتا صاحب نے کبھی کسی سائل سے یہ نہیں پوچھا تھا کہ میاں تو ہندو ہے یا مسلمان -

وہ صرف دینا جانتے تھے اور وہ واحد قادر مطلق، جو دینے پر قادر ہے، اپنے چاکر کی لاج رکھتا تھا-

نتیجہ یہ ہوا کہ چند سالوں میں آدھا لاہور مسلمان ہو گیا- متعصب لوگ کہتے ہیں کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے-

وہ سچ کہتے ہیں، لیکن یہ تلوار فولاد کی نہیں، اسلامی کردار کی تھی-

صاحبو ! جان لو کہ مساوات سے زیادہ خطرناک ہتھیار کوئی نہیں ہے -

از ممتاز مفتی ۔۔ تلاش

0 comments so far,add yours