حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا'
’’ تصوف کی بنیاد آٹھ خصائل پر ہے ( جو آٹھ پیغمبروں کی اقتدا ہے )۔
سخاوت میں حضرت ابراہیمؑ کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو فدا کیا۔
رضا میں حضرت اسماعیلؑ کہ انہوں نے برضائے خداوندی اپنی جانِ عزیز کو پیش کیا۔
صبر میں ایوبؑ کہ انہوں نے غیرت خداوندی پر صبر کیا اور کیڑوں کی مصیبت برداشت کی۔
اشارات میں حضرت زکریاؑ کہ جن کے لیے باری تعالٰی نے فرمایا:(آلِ عمران:41) ’’تین دن لوگوں سے بات مت کرو مگر اشارے سے‘‘۔ اور نیز فرمایا، (سورہ مریم) ’’ جب اس نے اپنے رب کو چپکے سے پکارا‘‘
غربت میں یحیٰیؑ کہ وہ اپنے وطن میں بھی اپنوں سے بے گانہ تھے۔
صوف پوشی میں حضرت موسٰیؑ کہ ان کا تمام لباس اون کا تھا۔
سیر میں حضرت عیسٰیؑ کہ وہ راہِ خدا میں اتنے مجرد اور تنہا تھے کہ سامان زندگی میں سے صرف پیالہ اور کنگھی رکھتے تھے اور جب دیکھا کہ ایک آدمی ھاتھ سے پانی پی رہا ہے تو پیالہ پھینک دیا اور جب دیکھا کہ ایک شخص انگلیوں سے بال درست کر رہا ہے تو کنگھی بھی پھینک دی۔
فقر میں حضرت محمدﷺ کہ اللہ جل شانہ نے روئے زمین کے سب خزانوں کی چابیاں عطا فرمائیں اور حکم دیا کہ محنت مشقت چھوڑ کر شان و شوکت سے بسر کرو مگر حضورﷺ نے عرض کی باری تعالٰی میں خزانے نہیں چاہتا۔ مجھے ایک روز سیر ہو کر کھانے کو دے اور دوسرے روز بھوکا رکھ۔ یہ اصول راہِ طریقت میں بہترین ہیں۔
‘‘
(کشف المحجوب ۔ صفحہ 90)

0 comments so far,add yours