بخوبی ہمچو مہ تابندہ باشی
بہ مُلکِ دِلبری پائندہ باشی

تیرا یہ خوبصورت چہرہ ہمیشہ چاند کی طرح چمکتا رہے،اور مُلکِ حُسن پر تیری بادشاہی سلامت رہے۔

منِ درویش را کُشتی بغمزہ
کرم کر دی اِلٰہی زندہ باشی

تمہاری قاتلانہ نِگاہ نے مجھ غریب کو مار ڈالا،تیری اِس کرم نوازی پر میں دعا گو ہوں کہ اللہ تجھے لمبی زندگی دے۔

جفا کم کُن کہ فردا روزِ محشر
بروئے عاشقاں شرمندہ باشی

ہم پہ جفا کم کر کہ کل بروزِ محشر تمہیں تہمارے عاشقوں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑے گا۔

ز قیدِ دو جہاں آزاد باشم
اگر تو ہم نشینِ بندہ باشی

میں دو جہاں کی قید سے آزاد ہو جاؤں گا اگر کبھی تُو میرا ہمنشیں ہو جائے۔

برندی و بشوخی ہمچو خسرو
ہزاراں خانماں برکندہ باشی

تمہاری شوخی اور زندہ دِلی کے باعث خسرو جیسے ہزاروں دِل تباہ ہو گئے۔۔۔

ملک الشعرا طوطئ ہند حضرت ابوالحسن امیر خسرو رحمتہ اللہ علیہ

0 comments so far,add yours