"میں نے حسین عورتوں کو عام طور پر بے ضمیر اور لالچی پایا ہے، کم از کم مجھے تو کسی با ضمیر اور بے غرض حسینہ سے ملنے کا آج تک موقع نہیں ملا....
میں نے کوئی اور کارنامہ انجام دیا ہو یا نہ دیا ہو مگر ایک کارنامہ ضرور انجام دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ میں نے ان حسین لڑکیوں کو بری طرح ذلیل کیا ہے، اس لئے کہ مجھے ان سے میر تقی میر اور اپنے معصوم بھائی حضرت عبدالعزیز خالد کا انتقام لینا تھا- مجھے امید ہے کہ میرا "خدا غیور" مجھے اس کا اجر دے گا----"
(جون ایلیا صاحب کی کتاب فرنود کے باب "رائگاں" سے اقتباس)

0 comments so far,add yours