عِلمِ اَسماء‘اَللّٰه سُبحانه‘کی جانب سے اِنسان کو بخشی هوئی وه نعمت هے جو فرشتوں اور جِنوّں کو بھی نهیں دی گئی(چند ایک جو مُستثنٰی ٹھرے)تمام اَرضی وسَماوی عُلوم‘عِلمِ اَسماء سے هی باهم مَربُوط ومُتشکّل هوئے بعداًاِن کے معارِف ومفهوم‘پرده اَخفا سے نکل کر معرضِ فهم و اِدراک اور بیان و اِرشاد تک پهنچے پھر آسمانی صحیفوں کے ذرائع اور خصوصاً فرقان الحمید کے وَسیله جلیله سے بِالالتزام واهتمام اِس کے ثمرات اِنسان تک پهنچائے گئے_اگر کسی کی رَسائی عهدِ عتیق کے عهد ناموں‘صحیفوں اور آخری کتاب‘کتابِ مُبین تک آسانیوں کے ساتھ هو تو وه خوب جانتا هوگا که رَبِّ کریم نے اِس عالمِ رنگ وبو‘جهانِ کارزار‘کائناتِ کُن فیکون میں جو کچھ بھی تخلیق فرمایا اَپنے پیارے محبوب محمد مُصطفٰے صلی الله علیه وآلهٖ وَسلم کے صدقه هی تو هے جو آدم اور اِس کی اَولاد کے لئے رحمت وبرکت کا موجب بنا_عِلمِ الٰهیّت اور عُلومِ اَرض وسَماجیسے عُلوم‘وحی اَلقاء رَؤیائے صادِقه اور عِلمِ اَسماء کے ذرائع سے عطا فرمائے‘آسمانی صحیفے اُتارے‘تجسّس اور غوروفکر کرنے کا حُکم دیا_تاکه حضرتِ اِنسان خود کو جان کر پھر اپنے خالق کو پهچان سکے_
"اَز بابا محمّد یحیٰی خان کاجل کوٹھا صفحه نمبر 527"

0 comments so far,add yours