دوستوں کے درمیاں
وجہہِ دوستی ہے تو

مکمل غزل

غم ہے یا خوشی ہے تو
میری زندگی ہے تو
آفتوں کے دور میں
چین کی گھڑی ہے تو
میری رات کا چراغ
میری نیند بھی ہے تو
میں خزاں کی شام ہوں
رُت بہار کی ہے تو
دوستوں کے درمیاں
وجہہِ دوستی ہے تو
میری ساری عمر میں
اِک ہی کمی ہے تو
میں تو وہ نہیں رہا
ہاں مگر وہی ہے تو
ناصرٰ اِس دیار میں
کتنا اجنبی ہے تو

(شاعر: ناصر کاظمی)
 
 

0 comments so far,add yours